جوعمر کا نہیں




جو عمر کا نہیں وہ نبی کا نہیں
جو نبی کا نہیں وہ کسی کا نہیں

اےخدا اک عمر مجھکوکردے عطا
قولِ سرکار ہے اجنبی کا نہیں

عمرِ فاروق دامادِ شیرِ خدا
جو عمر کا نہیں وہ علی کا نہیں

ابنِ خطاب کی شان سمجھےگا کیا
جِسکےدل میں گزر روشنی کانہیں

میرے صدیقِ اکبر کے آنسو کہیں
ناگ تیری رَوِش دوستی کا نہیں

فخرِ اُمت کا جِسکو نہیں ہے ادب
خیر خواہ وہ کبھی اُمتی کا نہیں

حافظو! قاریو! عالمو! مفتیو!
دور ہمت کا ہے بُزدلی کا نہیں

جان لو، مان لو، ٹھان لو دوستو
وقت ہے ہوش کا بےخودی کا نہیں

حاسدینِ صحابہ سے جھگڑا میرا
زندگی بھر کا ہے دوگھڑی کا نہیں

باطلوں کے نشاں ڈھونڈنے کی لگن
شوقِ پروازِ ہُدہُد ابھی کا نہیں

جوعمر کا نہیں

0 comments:

Post a Comment

 
Copyright © 2015 HUD HUD
HUDHUD Templates