حق کی تلاش

حق کی تلاش

کسی کو طور کسی کو دلِ گُداز مِلا
ذہِ نصیب ہمیں تحفہءِ نماز مِلا

کوئی تولمحوں میں عرشِ بریں تلک پہنچا
کسی کو وادیِ سِینا سفر دراز ملا

خدا کے در پہ جبیں رکھنے کی سعادت ہے
مجھے شاہین کی طرح ہمتِ پرواز ملا

وفا کے راز کو ماضی میں ڈھونڈنے نکلا
ادائے اہلِ بدر سے وفا کا راز ملا

اندھیری رات نہ جانے سحر کی تابانی
ہوس کو پستی جنوں کو سدا فراز ملا

وہ لا الہ کے مفہوم کو عیاں کردے
فاراں کی چوٹی پہ جسں حکم کو آغازملا

گدی نشین کی دنیا الگ دیوانوں سے
کسی کو صحبت کرگسں کسی کو باز ملا

حقیر جاں کو ہتھیلی پہ لیے پھرتا ہوں
میرے جنوں کو تیرے اِنفِرُو کا ساز ملا

اُنہوں نے دوڑ لگائی فقط مجاور تک
ہمیں پسند تھے غازی ہمیں محاذ ملا

0 comments:

Post a Comment

 
Copyright © 2015 HUD HUD
HUDHUD Templates